خطبۃ الوداع نہ پڑھا تو جمعہ ہو جائے گا یا نہیں؟
:سوال
جس جمعۃ الوداع کو خطبۃ الوداع نہ پڑھا جائے وہ جمعہ صحیح ہوگا یا نہیں؟ اور تارک خطبۃ الوداع کس درجہ کا خاطی و گنہگار ہے، قابل ملامت وزجر ہے یا نہیں ؟ ملامت وزجر کرنے والے تو گنہگار نہ ہوں گے؟ امامت اس کی جائز ہے یا ناجائز؟
: جواب
جمعہ کے لئے خطبہ شرط ہے خاص خطبۃالوداع کوئی چیز نہیں ان کے ترک سے نماز پر کچھ اثر نہیں پڑسکتا اس کے ترک میں کچھ خلل نہیں ، نہ تارک پر نہ زجر و ملامت روا جبکہ ترک بر بنائے وہا بیت نہ ہو، ہاں اگر وہابیت ہے تو وہابی کے پیچھے نماز بیشک نا جائز محض باطل اور وہ زجر و ملامت سے بھی سخت تر کا مستحق ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 452

مزید پڑھیں:اہلسنت میں خطبہ الوداع کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 638

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top