کسی شخص کا سید زادے کی دینی تعلیم پر مال خرچ کرنا کیسا؟
:سوال
ایک شخص حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے نام پر غرباء ومساکین کو ہر ماہ کھانا کھلاتے ہے، اگر وہ غرباء کو کھانا کھلانے کے بجائے ایک سید زادے کی دینی تعلیم پر خرچ کر دیں تو کیا یہ اس کا نعم البدل ہو جائے گا؟ اور ثواب میں کمی تو نہیں آئے گی ؟ بالخصوص جبکہ تعلیم نہ ہونے کی وجہ سے سید زادے کے بد عقیدہ ہونے کا اندیشہ ہو۔
:جواب
یہ اس کا نعم البدل ہوگا اور ثواب میں کمی کیا معنی، اُس سے ستر گنا ثواب کی زیادہ اُمید ہے بطور مذکور کھانا پکا کر کھلانے یا بانٹنے میں ایک کے دس ہیں۔ اور طالب علم دین کی اعانت میں کم سے کم ایک کے سات سو ۔ جبکہ اس میں حفظ ہدایت ہو، صحیح حدیث ہے نبی صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں
( لان يهدى الله بك رجلا خير لك مما طلعت عليك شمس و غربت)
ترجمہ: تیری وجہ سے کسی ایک کا ہدایت پا جانا ہر اس شئی سے بہتر ہے جس پر طلوع آفتاب ہو۔
مزید پڑھیں:غنی کے لیے میلاد، گیارہویں کا لنگر کھانے کیسا؟
الجامع الصغير مع فیض التقدير حدیث ۷۲۱۹، ج 5، ص 259، دار المعرفة ، بیروت) (ص 305)
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 501

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top