جس شخص کی بیوی بے پردہ باہر جائے اسکے پیچھے نماز کا حکم
:سوال
ایک شخص کی جوان بیوی بے پردہ باہر نکلتی ہے بلکہ بازار میں بیٹھ کر کچھ سود ابیچا کرتی ہے پس اُس شخص کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟
:جواب
اگر باہر نکلنے میں اس کے کپڑے خلاف شرع ہوتے ہیں مثلاً بار یک که بدن چمکے یا اوچھے کہ ستر عورت نہ کریں جیسے اونچی کرتی پیٹ گھلا ہوا یا بے طوری سے اوڑھے پہنے جیسے دوپٹہ سر سے ڈھلکا، یا کچھ حصہ بالوں کا گھلا ، یا زرق برق پوشاک جس پر نگاہ پڑے اور احتمال فتنہ ہو یا اسکی چال ڈھال بول چال میں آثار بد وضعی پائے جائیں اور شوہر ان باتوں پر مطلع ہو کر با وصف قدرت بند و بست نہیں کرتا تو وہ دیوث ہے اور اسکے پیچھے نماز مکروہ۔ اور اگر ان شناعتوں سے پاک ہے تو اس کے پیچھے نماز میں کوئی حرج نہیں ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 451

مزید پڑھیں:باامر عذر ہاتھ کانوں تک نہ جائے تو اسکے پیچھے نماز کا حکم
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  جاہل و فاسق کے پیچھے نماز کا حکم؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top