:سوال
جس شہید یا ولی اللہ کے مزار کا حال ہم کو معلوم نہیں ہے کہ آیا مزار ہے یا نہیں؟ اور اگر ہے تو کس کی ہے؟ مرد اہل اسلام، یہودی یا نصاری یا عورت یہود یا نصاری یا مسلمان کی، تو اس مزا پر فاتحہ پڑھنا یا نیاز وغیرہ کرنا کیسا ہے، چاہئے یا نہیں؟
:جواب
جس قبر کا یہ بھی حال معلوم نہ ہو کہ یہ مسلمان کی ہے یا کافر کی ، اسکی زیارت کرنی ، فاتحہ دیتی ہرگز جائز نہیں کہ قبر مسلمان کی زیارت سنت ہے اور فاتحہ مستحب اور قبر کافر کی زیارت حرام ہے اور اسے ایصال ثواب کا قصد کفر۔ تو جو امر سنت و حرام یا مستحب و کفر میں متردد ہو وہ ضرورممنوع و حرام ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 533