:سوال
اکثر لوگ یہ کہتے ہیں کہ جس نے نماز کو چھوڑا اس میں اور مشرک میں کچھ فرق نہیں؟
:جواب
بلا شبہ حدیث میں آیا ہے کہ ہم میں اور مشرکوں میں فرق نماز کا ہے اس میں شک نہیں کہ جو نماز کا تارک ہے وہ مشرکوں کے فعل میں ان کا شریک ہے پھر اگر دل سے بھی نماز کو فرض نہ کیا جانے یا ہلکا سمجھے جب تو سچا مشرک پورا کافر ہے ورنہ اس کا یہ کام کافر وں مشرکوں کا سا ہے اگرچہ وہ حقیقتہ کافر مشرک نہ ٹھہرے
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 106