آئمہ اربعہ کے نزدیک جان بوجھ کر نماز چھوڑنے والا کافر نہیں ہوتا تو اس کا کیا حکم ہے ؟اور اس کی سزا کیا ہے؟
:سوال
آئمہ اربعہ کے نزدیک جان بوجھ کر نماز چھوڑنے والا کافر نہیں ہوتا تو اس کا کیا حکم ہے ؟اور اس کی سزا کیا ہے؟
:جواب
وہ فاسق ہے اور سخت فاسق مگر کافر نہیں وہ شرعاً سخت سزاؤں کا مستحق ہے
آئمہ ثلثہ مالک وشافی واحمد رضی اللہ تعالی عنہم فرماتے ہیں
اسے قتل کیا جائے
ہمارے آئمہ رضوان اللہ تعالی علیہم کے نزدیک فاسق فاجر مرتکب کبیرہ ہے اسے دائم الحبس (ہمیشہ کے لیے قید) کریں یہاں تک کہ توبہ کرے یا قید میں مر جائے
امام محبوبی وغیرہ مشائخ حنفیہ فرماتے ہیں کہ اتنا ماریں کہ خون بہا دیں پھر قید کریں
یہ تعزیرات یہاں (ہندوستان )میں جاری نہیں لہذا اس کے ساتھ کھانا پینا میل جول سلام کلام وغیرہ معاملات ہی ترک کرے کہ یونہی زجر ترک عیادت میں مزئقہ نہیں

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 107

مزید پڑھیں:حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے یہودی کی عیادت فرمائی بے نمازی کے لیے فرمایا جا رہا ہے کہ اس کی عیادت ترک کرنے میں مزئقہ نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  امام کا دوستونوں کے بیچ میں کھڑا ہونا کیسا ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top