ایک رکعت میں کسی سورت یا آیت کا تکرار کے ساتھ پڑھنا کیسا ہے؟
:سوال
ایک رکعت میں کسی سورت یا آیت کا تکرار کے ساتھ پڑھنا کیسا ہے؟
:جواب
جب فرائض کی دور کعتوں میں ایک سورت کا تکرار یا یک رکعت میں دو سورتوں کا مناسب نہیں توایک رکعت میں ایک سورت کاتکرار بطریق اولی مناسب نہ ہوگا ۔ اسی طرح کسی مخصوص آیت کا تکرار دوسری رکعت کے پہلی رکعت سے طویل ہونے کی وجہ بن سکتا ہے، اور یہ تمام باتیں فرائض کے بارے میں منقول ماثور کے خلاف ہیں ۔
لیکن اس کو مکروہ تحریمی قرار دینے کی کوئی وجہ نہیں، ماسوائے پہلی دو رکعات میں قرآت سورت سے پہلے کل سورہ فاتحہ یااکثر کا اعادہ کرنا کیونکہ یہ مکروہ تحریمی ہے، میں کہتا ہوں اس کی وجہ یہ ہے کہ سورت ملانا واجب تھا ۔ اعادہ کی صورت میں وہ فوت ہو جاتا ہے، پس اگر کسی شخص نے عمداً ایسا کیا تو اعادہ نماز کرے اور اگر سہوا کیا تو سجدہ سہو ہوگا، بخلاف آخری دو رکعت میں سورہ فاتحہ کے تکرار کے، میں کہتا ہوں ( یہ اس لئے ہے ) کیونکہ ان میں ضم سورت ( سورت ملانا ) واجب نہیں ۔
 یا ضم سورت ( سورت ملانے ) کے بعد پہلی دورکعات میں، کیونکہ ضم سورت ( سورت ملانے والا واجب ) پہلے حاصل ہو چکا اور سورت کے بعد رکوع فورا واجب نہیں ہوتا بلکہ جب تک نمازی تلاوت کرنا چا ہے کر سکتا ہے۔ میں کہتا ہوں مقتدی پر بوجھ ہونے کی صورت سے غافل نہیں ہو جانا چاہئے کیونکہ مثلا قدر مسنون قرآت سے زائد پراگر نمازی بوجھ محسوس کرتا ہے تو ایسی صورت مطلقاً نا جائز اور مکروہ تحریمی ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 268

READ MORE  سورہ اخلاص پڑھنے کی کیا فضیلت ہے؟
مزید پڑھیں:طویل سورت سے مختلف رکعات میں متفرق آیات پڑھنا کیسا ہے ؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top