غلہ وغیرہ زکوۃ میں دیا تو اس کو پہچانے میں جو خرچ آیا وہ زکوۃ میں شمار ہو گا یا نہیں؟
:سوال
اگر غلہ وغیرہ زکوۃمیں دیا تو غلہ فقیر شرعی تک پہنچانے میں جو خرچ ہوا اس کو بھی زکوۃ کی رقم میں شمار کریں گے یا صرف اتنی ہی رقم زکوہ میں شمار ہوگی جتنی فقیرتک پہنچی ؟
:جواب
جس قدر چیز محتاج کی ملک میں گئی بازار کے بھاؤ سے جو قیمت اس کی ہے وہی مجرا (شمار) ہوگی ، بالائی (اوپر کے) خرچ محسوب (شمار) نہ ہوں گے، مثلا آج مکاکا نرخ نوسیر ہے تو من مکامول لے کر محتاجوں کو بانٹی تو صرف چالیس رو پیہ زکوۃمیں ہوں گے، اُس پر جوپلہ داری یا ہار برداری دی ہے حساب میں نہ لگائی جائیگی، یا گاؤں سے منگا کر تقسیم کی تو کرایہ گھاٹ چونگی وضع نہ کریں گے، یا غلہ پکا کر دیا تو پکوائی کی اُجرت ، لکڑیوں کی قیمت مجرا نہ دینگے، اس کی پکی ہوئی چیز کی جو قیمت بازار میں ہو وہی محسوب ہوگی ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 70

مزید پڑھیں:نقد پیسوں کے بجائے غلہ وغیرۃ محتاج کو دے دیا تو کیا زکوۃ ادا ہو جائے گی ؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  نابالغ بچہ اور بیوی میکے میں ہیں انکا صدقہ فطر کس پر؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top