عید گاہ بنائی تو اس پر وقف کے احکام جاری ہوں گے یا نہیں؟
:سوال
صورت اولی میں اگر مسلمانوں نے عید گاہ بنائی تو وہ وقف سمجھی جائے گی اور احکام عید گاہ اس کے لئے ثابت ہوں گے یا وہ زمین ملک حاکم پر باقی ہے اور وقف کے احکام جاری نہ ہوں گے؟
:جواب
صحراؤں جنگلوں کی افتادہ زمینیں بادشاہ کی ملک نہیں ہوتیں وہ اصل ملک خدا اور رسول پر ہیں جل جلالہ وصلی الہ تعالی علیہ وسلم حدیث میں ہے
(عادی الارض الله ورسوله)
ترجمہ: افتادہ زمینیں اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم کی ہیں۔
الجامع الرموز مع فيض القدير بحوالہ بیہقی، ج 4، ص 298 ، دار المعرفة ، بیروت
حاکم وقت نے جب اجازت دے دی اور استر داد کا خوف نہ رہا اور مسلمانوں نے وقف کر دی وقف لازم ہوگئی ، احکام مصلی اس پر جاری ہوں گے۔
مزید پڑھیں:حاکم کی اجازت سے عید گاہ مقرر کرنا کیسا؟
READ MORE  احناف کے نزدیک معانقہ (گلے ملنے) کا حکم؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top