:سوال
ایک ولی کے مزار میں چند حضرات مل کر بعد 4 بجے دن کے فاتحہ کے لیے حاضر ہوتے ہیں اور بوقت، فاتحہ ہمیشہ مزار شریف سے کچھ فاصلہ پر لوبان جلایا جاتا ہے اور حاضرین مزار شریف کے قریب کھڑے ہو کر فاتحہ پڑھتے ہیں اگر بغیر قصد و ارادے کے دھواں ناک و حلق وغیرہ میں چلا جائے تو کیا روزہ فاسد ہو جائے گا ؟ بعض لوگ کہتے ہیں کہ اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔
:جواب
متون و شروح و فتاوی عامہ کتب مذہب میں جن پر مدار مذہب ہے علی الاطلاق تصریحات روشن ہیں کہ دھواں یا غبار حلق یا دماغ میں آپ چلا جائے کہ روزہ دار نے بالقصد اسے داخل نہ کیا ہو تو روزہ نہ جائے گا اگر چہ اس وقت روزہ ہونا یاد تھا۔ ہاں اگر صائم اپنے قصد وارادہ سے اگر یا لوبان خواہ کسی شے کا دھواں یا غبار اپنے حلق یا د مارغ میں عمد ابے حالت نسیان صوم داخل کرے
مثلا بخور سلگائے اور اسے اپنے جسم سے متصل کر کے دھواں سونگھے کہ دماغ یا حلق میں جائے تو اس صورت میں روزہ فاسد ہوگا۔ بالجملہ مسئلہ غبار و د خان میں دخول بلا قصد (بلا قصد خود ہی داخل ہونا ) و ادا خال بالقصد ( قصد اداخل کرنا ) پر مدار کا ر ہے اول اصلاً مفسد صوم نہیں اور ثانی ضرور مفطر (روزہ توڑنے والا)، اور بداہہ واضح کی صورت مذکورہ سوال صورت دخول ہے نہ کہ شکل ادخال ، تو اس میں انتقاض صوم ( روزہ ٹوٹنے کا حکم محض بے سند و بے اصل خیال۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 490 تا 494