بے نمازی کی نماز جنازہ کا کیا حکم ہے ؟اگر علماء اس کی نماز جنازہ نہ پڑھیں تو کیا حکم ہے؟
:سوال
بے نمازی کی نماز جنازہ کا کیا حکم ہے ؟اگر علماء اس کی نماز جنازہ نہ پڑھیں تو کیا حکم ہے؟
:جواب
نماز جنازہ اگرچہ ہر مسلمان
غیر ساعی فی الارض بالفساد
(زمین میں فساد کی کوشش کرنے والے کے علاوہ)
کے لیے فرض ہے مگر فرض عین نہیں فرض کفایہ ہے پس اگر علماء و فضلا
باقتدا نبی صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ہی المدیون وفی قاتل نفسہ
(یعنی جس طرح حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے مقروض اور خود خوشی کرنے والے کی نماز نہیں پڑھائ ان کی اقتداء کرتے ہوئے)
بغرض زجر و تنبیہ نماز جنازہ بے نماز سے خود جدا رہیں کوئی حرج نہیں
ہاں یہ نہیں ہو سکتا کہ اصلا کوئی نہ پڑھے یوں سب اثم یوں گنہگار رہیں گے مسلمان اگرچہ فاسق ہو اس کے جنازے کی نماز فرض ہے
الامن استشى وليس هذا منهم
(مگر جو مستثنی ہیں اور ان میں سے نہیں)
ہے نماز پڑھنا اس پر فرض تھا اور جنازہ کی نماز ہم پر فرض ہے اگر اس نے اپنا فرض ترک کیا ہم اپنا فرض کیونکر چھوڑ سکتے ہیں اس طرح غسل دینا مقابر مسلمین میں دفن کرنا

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 107

مزید پڑھیں:اکثر لوگ یہ کہتے ہیں کہ جس نے نماز کو چھوڑا اس میں اور مشرک میں کچھ فرق نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  میت کو لے کر قبر کے چاروں طرف گھومنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top