آذان میں حی علی الصلاةاور حی علی الفلاح کہنے کا طریقہ
:سوال
ایک طالب علم آذان میں حی علی الصلاة ایک باردائیں طرف منہ پھیر کر کہتے ہیں اور پھر بائیں طرف منہ پھیر کر ایک بار حی علی الفلاح کہتے ہیں اور پھر دہنی طرف منہ پھیر کر ایک بار حی علی الصلاۃ اور پھر بائیں طرف منہ پھیر کر حی علی الفلاح کہتے ہیں اور اس طرح اذان دینے کو افضل کہتے ہیں؟
:جواب
یہ محض غلط و خلاف سنت ہے ۔ دونوں حی علی الصلاۃ ایک ساتھ، پھر دونوں حی علی الفلاح ایک ساتھ پڑھنے میں کوئی شک نہیں ۔ہاں بعض علما نے منہ پھیرنے میں یہ طریقہ رکھا ہے کہ ایک باردہنی طرف کہے حی علی الصلاة پھر اسی کو بائیں طرف کہے، پھر ایک باردہنی طرف کہے حی علی الفلاح پھر اس کو بائیں طرف کہے۔ مگر صحیح وہی ہے کہ دونوں بار حی علی الصلاۃ دہنی طرف کہہ کر دونوں بار حی علی الفلاح بائیں طرف کہیے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 382

نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 556 to 558

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top