ایک جگہ سے چاند کی شہادت کی خبر دوسری جگہ پہنچ جائے تو اس پو عمل کرنے کا کیا حکم ہے؟
سوال
جناب والا کا ایک مختصر سا پرچہ جس پر جناب کی مہر لگی ہوتی ہے اور ایک سطر میں یہ عبارت مرقوم ہے ( میرے سامنے شہادتیں گزرگئیں کل جمعہ کو عید ہے ) خاکسار کو موصول ہوا اس کے متعلق فتوی شرعی دریافت طلب ہے کہ جس جگہ یہ پر چہ پہنچے تو وہاں کے لوگوں کو جمعہ کوعید کرنا تھی یا نہیں؟ اور روزے توڑ دینا ضرور تھے یا نہیں؟ اور اس کی عام تشہیر اور دیگر بلاد میں اشاعت سے کیا مفاد تھا؟
جواب
وہ پرچے دیگر بلاد میں نہ بھیجے گئے تقسیم کرنے والوں نے اسٹیشن پر بھی دئے ، ان میں سے کوئی لے گیا ہو گا بعض لوگوں نے پیلی بھیت کے واسطے چاہ اور ان کو جواب دے دیا گیا کہ جب تک دو شاہد عادل لے کر نہ جائیں پرچہ کافی نہ ہوگا اور بلا د بعیدہ کو کیونکر بھیجے جاتے ۔ واللہ تعالیٰ اعلم

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 376

مزید پڑھیں:ٹیلیفون پر رمضان یا عید کے چاند دیکھنے کی خبر رو برو دینا اور اس پر عمل کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  پیشانی یا کفن پر عہد نامہ لکھنا اور اسے قبر میں رکھنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top