نماز میں جوتے اتارنے والی حدیث
:سوال
زید نے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے نماز میں جوتا اتارا، مقتدیوں نے بھی اتارا، پیغمبر علیہ السلام نے دریافت کیا تم نے جوتے کیوں اتارنے؟ جواب دیا کہ اتباع کی، فرمایا کہ مجھ سے جبریل علیہ السلام نے کہا کہ جوتے میں ناپا کی ہے۔ کیا زید نے یہ درست حدیث بیان کی؟
:جواب
زید نے بیان حدیث میں غلطی کی حدیث میں لفظ نجاست نہیں لفظ قذ ر ہے یعنی گھن کی چیز جیسے ناک کی آمیزش وغیرہ نجاست ہوتی تو نماز سرے سے پڑھی جاتی کی نماز کا ایک جز باطل ہونا ساری نماز کو باطل کر دیتا ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 189

مزید پڑھیں:بغیر وضو اور تیمم کے نماز جنازہ ادا کرنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  کیا نماز کو عربی کے ساتھ ترجمہ میں یاد کرنا ضروری ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top