بغیر وضو اور تیمم کے نماز جنازہ ادا کرنا کیسا؟
:سوال
ایک جنازہ کی نماز میں کچھ لوگ بلا وضو اور بلا تیمم شریک ہو گئے ان کی نماز ہوئی یا نہیں ؟ اور ایک شخص نے کہا کہ انہوں نے برانہ کیا کہ نماز جنازہ میں صرف امام کی طہارت ضروری ہے مقتدیوں کی طہارت کی حاجت نہیں ، اس کا یہ قول کیسا ہے؟
:جواب
جنازہ کی نماز مثل اور سب نمازوں کے بغیر طہارت ہر گز صحیح نہیں، وہ پڑھنے والے گنہگار ہوئے اور انہوں نے بہت سخت برا کیا اور ان کی نماز ہرگز ادانہ ہوئی نماز جنازہ میں طہارت امام شرط ہونے کے یہ معنی ہیں کہ ایسا ہو جب بھی اس میت کی نماز جنازہ ادا ہو جائے گی اور وہ فرض کفایہ ساقط ہوجاۓ گاکہ امام طاہر تھاتواس کی نمازی ہوئی صحیح ہوگئ، اس فرض کےادا کرنے کو اتنا کافی ہے کہ اس میں جماعت شرط نہیں، یہ معنی نہیں ہیں کہ فقط طہارت امام صحت نماز مقتدیان کے لئے بھی کفایت کرتی ہے مقتدیوں کو بے طہارت پڑھ لینی جائز بھی جہالت فاحشہ ہے جس نے یہ فتوی بیہودہ دیا وہ شرعا تعزیر دیئے جانے کے قابل ہے کہ جاہل کو مفتی بننا حرام ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 187

مزید پڑھیں:کھانا اور جنازہ تیار ہو تو جنازہ ادا کریں گے یا کھانا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  نماز فجر میں امام کا بغیر اطلاع کے قنو ت نازلہ پڑھنا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top