:سوال
عورتیں حالت احرام میں منہ پر پنکھا کھجور کالگا لیتی ہیں یقینا وہ پنکھا کنپٹی اور ناک اور منہ سے لگتا ہے اور چہرہ پوشیدہ بھی رہتا ہے کیا کرنا چاہئے؟ نماز پڑھتے وقت جبکہ پردہ کی جگہ نہ ہو پنکھا اونچا اٹھا ہو مشکل سے رکے گا ، علاوہ ازیں چہرہ نا محرمان کی نظر سے مخفی رکھنا دشوار ہے اس سے متعلق ارشاد فرمائیں۔
:جواب
پنکھا سر پر مضبوط باندھیں کہ اٹھا ر ہے اور بڑا ہو کہ اٹھارہنے کی عادت میں چہرہ اجانب سے چھپارہے پھر بھی اگر احیانا چہرہ پر ڈھلک آئے یا کنپٹی یا ناک یا منہ سے لگے اگر منہ کی ٹکلی کے چہارم تک نہ پہنچے تو کفارہ کچھ نہیں، نہ قربانی نہ صدقہ کہ نہ چہارم منہ چھپایا نہ چار پہر تک اسے دوام رہا، اس صورت میں کراہت و معصیت ہوتی مگر جبکہ ہو بلا قصد ہے اور اسے قائم نہ رکھا گیا تو مواخذہ نہیں ، ہاں اگر چہارم منہ کی ٹکلی چھپ جائے گی تو ضرور صدقہ دینا آئے گا، احکام جو شرح مطہر نے ارشاد فرمائے صدق دل سے ان کا اہتمام ہو تو وہی جس کے احکام ہیں مددفرماتا اور آسان کر دیتا ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 715