:سوال
اگر فرض جماعت سے ہوتے ہوں تو سنت فجر پڑھے یا نہیں؟ ایک شخص کہتا ہے کہ اگر فرض نماز کی دوسری رکعت کا رکوع بھی مل جانے کا یقین ہو تو سنتیں پڑھ لے ورنہ سورج نکلنے پر ادا کرے، دوسرا شخص کہتا ہے کہ قعدہ اخیرہ کی شرکت بھی کافی ہے سنت کو پہلے پڑھے، تیسرا شخص کہتا ہے کہ جس وقت تکبیر اولیٰ فرضوں کی ہو ترک سنت کرے فرضوں میں فورا شریک ہو جائے ۔ ان میں سے کس کا قول صحیح ہے؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ سنتیں چھوٹ جانے کی صورت میں کب ادا کرے گا ؟
:جواب
تیسرے شخص کا قول محض باطل ہے اور پہلے دو قول صحیح ہیں اور ان میں دوسرا اصح ہے اگر تشہد تک بھی جماعت میں ملنا دیکھے تو صبح کی سنتیں صف سے دور ادا کر کے شامل ہو جائے ، اور جو یہ سمجھتا ہے کہ سنتیں پڑھنے میں جماعت بالکل فوت ہو جائے گی تو اس وقت نہ پڑھے اور جماعت میں شریک ہو جائے پھر بعد فرض نہیں پڑھ سکتا جب تک آفتاب بلند نہ ہو، اگر پڑھے گا گنہ گار ہوگا، ہاں بعد بلندی پڑھے تو مستحب ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 139