مسبوق کی نماز ادا کرنے کا طریقہ
:سوال
امام نماز ظہر پڑھتا ہے اور ایک یا دو رکعت پڑھ چکا ہے کہ دوسرا شخص آ کر شامل ہوا تو نماز ختم ہونے کے بعد یہ مقتدی اپنے رکعات باقیہ جو پڑھے تو اس میں فاتحہ وسورت وقراءت کرے یا بقدر پڑھنے فاتحہ وسورت کے ساکت رہ کر رکوع وسجود بجالائے گا ؟ اور اسی طرح اگر مسافر نصف پڑھ کر ختم کرے تو مقتدی فاتحہ پڑھے یا بقدر قرأت ساکت رہے؟
:جواب
صورت اولی میں مقتدی کے بعد سلام امام رکعت اولی یا اولین قضا کرے فاتحہ وسورت و جو با پڑھے کیونکہ وہ مسبوق ہے اور مسبوق اپنے رکعات میں مثل منفرد اور منفرد بر قراءت لازم ۔ اور صورت ثانیہ میں مقیم کہ بعد سلام مسافر رکعتین اخیر تین ادا کرے، بجائے قراءت ساکت رہے کہ وہ ان رکعات میں لاحق ہے اور لاحق حکماً مقتدی اور مقتدی کو قرآت ممنوع ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 241

مزید پڑھیں:مسبوق کی چار رکعت والی نماز ادا کرنے کا طریقہ
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  قرآت کرتے وقت چند آیات کو ترک کرنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top