نمازوں کے فدیہ میں قرآن پاک دینا کیسا؟
:سوال
زید نے انتقال کیا اس پر نمازیں اور روزوں کی قضا واجب تھی ، اس کے وارثوں نے قرض لے کر اس کی ہے جانب سے ایک قرآن شریف ہدیہ مسکین کو دے دیا اس صورت میں نماز اور روزوں کا کفارہ ذمہ زید سے ساقط ہوا یا نہیں۔
:جواب
بازار کے بھاؤ سے وہ نسخہ مصحف شریف جس قیمت کا تھا بقدر اس کے کفارہ ادا ہونے کی امید ہے مثلاً دو روپیہ ہدیہ یہ کا تھا تو دو روپے کے گیہوں (گندم ) جتنے کفارے کو کافی ہوں وہی ادا ہو سکتا ہے، باقی نماز روزے زید کے ذمے بدستور ر ہے، قرآن مجید بیشک بے بہا ہے اس کے ایک کلمے ایک حرف کی برابر ساتوں آسماں وزمین اور جو کچھ ان میں ہے برابر نہیں ہو سکتے ، مگر ان امور میں اعتبار مالیت کا ہے، قرآن عظیم مال نہیں۔ ہاں یہ کاغذ وجلد جو متضمن نقوش ہیں یہ مال انھیں کی قیمت ملحوظ ہوگی وبس، ورنہ یوں تو جس پر دس کروڑ روپے کسی کے قرض آتے ہوں ایک کلہ اللہ پر چہ پرلکھ کر دے دے اور دین سے ادا ہو کر بے شمار اس کا اس پر فاضل رہے و هذا كله ظاهر جدا (اور یہ سارا اچھی طرح واضح ہے )۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 164

مزید پڑھیں:کیا نمازوں اور روزوں کا فدیہ سادات کو دے سکتے ہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 769 to 770

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top