:سوال
ایک کتاب میں مسجد میں چار پائی پر سونا جائز لکھا ہے اور دلیل کے طور پر حدیث پیش کی ہے کہ آنحضرت اعتکاف کے موقع میں سریر ( چار پائی ) پر سوئے تھے۔
:جواب
حدیث قول اور فعلی جب متعارض ہوں تو عمل حدیث قولی پر ہے (ان المسجد لم تبن لهذا) ترجمہ: مساجد کی بنا ان چیزوں کے لئے نہیں۔
(صحیح مسلم ، ج 1 ص 210 نورمحمد اصبح المطابع ، کراچی)
نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اوٹ پر سوار مسجد الحرام شریف میں داخل ہوئے اور یونہی کعبہ معظمہ کا طاف فرمایا، سعد بن معاذ رضی اللہ تعالی مہ زخمی ہوئے خون ان کے زخموں سے جاری تھا اُن کے لئے مسجد اقدس میں خیمہ نصب فرمایا کہ قریب سے عیادت فرمائیں کہ سوا مسجد شریف کے کوئی مکان نشست کا حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے پاس نہ تھا، کیا ان احادیث سے استناد کر کے کوئی ایسی جرات کر سکتا ہے؟
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 108