مالدار کے لیے صدقہ لینا جائز ہے یا نہیں؟
:سوال
مالدار کے لیے صدقہ لینا جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
صدقہ واجبہ مالدار کو لینا حرام اور دینا حرام، اور اس کے دئے ادا نہ ہوگا، اور نافلہ مانگ کر مالدار کو لینا حرام . اور بے مانگے مناسب نہیں جبکہ دینے والا مالدار جان کر دے اور اگر وہ محتاج سمجھ کر دے تو لینا حرام، اور اگر لینے کے لیے اپنے
آپ کو محتاج ظاہر کیا تو دو ہر احرام۔
ہاں وہ صدقات نافلہ کہ عام خلائق کے لیے ہوتے ہیں اور ان کے لینے میں کوئی ذلت نہیں وہ غنی کو بھی جائز ہیں جیسے حوض کو پانی، سقایہ کا پانی ، نیاز کی شیرینی سرائے کا مکان، پل پر سے گزرے۔ واللہ تعالیٰ اعلم

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 262

مزید پڑھیں:مسلمانوں کے لیے میدان جنگ میں زکوۃ کی رقم بیجھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  تین مقتدی امام کے برابر ہوجائیں تو نماز مکروہ تحریمی

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top