نماز عیدین سے پہلے نمازکے لیے پکارنے کا کیا حکم ہے؟
:سوال
ہمارے یہاں دستور ہے کہ نماز عیدین سے پہلے دو شخص کھڑے ہو کر کانوں میں انگلیاں دے کر الصلوة يرحمكم الله الصلوة کئی مرتبہ پڑھتے ہیں آیا یہ فعل جائز ہے یا بدعت رسول مقبول صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے فعل منقول ہے یا نہیں ؟
:جواب
جائز ہے کہ منع نہیں اگر چہ منقول نہ ہو جیسے تثو یب۔
نہیں نہیں بلکہ خود صاحب شریعت صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے منقول کر عیدین میں موذن کو حکم فرماتے کہ الصلاة جامعة پکارے
روى الامام الشافعي عن الزهري قال كان رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم يامر المؤذن فی العیدین فقول الصلاۃ جامعة”
مزید پڑھیں:عید، جمعہ کے موقع پر تبلیغ کہنا (یعنی پیچھے آواز پہنچانا ) جائز ہے یا نہیں؟
امام شافعی نے زہری سے روایت کیا ہے کہ نبی اکرم صلی اللّٰہ تعالی علیہ وسلم عیدین کے لئے موذن کو حکم دیا کرتے تھے ، تو وہ کہتے تھے الصلوة جامعة ( جماعت نماز تیار ہے )۔
لا جرم ( بالیقین ) علمائے کرام نے بالاتفاق عیدین میں صلاۃ پکارنا مستحب فرمایا ۔ وہ الفاظ کہ سائل نے ذکر کئے الصلاة پر حمكم الله ( نماز پڑھو اللہ تم پر رحم کرے ) انہیں کے معنی میں ہیں پس بدعت نہیں مستحب ہیں ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 415

مزید پڑھیں:عید کے بعد دعا مانگنا جائز ہے یا نہیں؟
مزید پڑھیں:نماز عیدین کے بعد دُعا مانگنا کہاں سے ثابت ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 04, Fatwa 140

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top