:سوال
زید نے ہندہ سے مسجد کے اندر زنا کیا نعود باللہ من ذلک اب زید مسجد میں مؤذن رہ سکتا ہے یا نہیں ؟ اورجو لوگ زید کو مسجد میں رکھنے کے واسطے کوشش اور حجت کرتے ہیں ان کے بارے میں کیا حکم ہے؟
:جواب
نسأل الله العافية
( ہم اللہ تعالیٰ سے عافیت کا سوال کرتے ہیں )
اگر یہ امر ثابت ہے تو پر ظاہر کہ زیداخبیث فساق و فجار سے ہے اور فاسق کی اذان اگر چہ اقامت شعار کا کام دے مگر اعلام کہ اس کا بڑا کام ہے اُس سے حاصل نہیں ہوتا ، نہ فاسق کی اذان پر وقت روزہ و نماز میں اعتماد جائز۔ لہذا مندوب ( مستحب ) ہے کہ اگر فاسق نے اذان دی ہو تو اس پرقناعت نہ کریں بلکہ دوبارہ مسلمان متقی پھر اذان دے، تو جب تک یہ شخص صدق دل سے تائب نہ ہواسے ہرگز مؤذن نہ رکھاجائے مسجد سے جدا کر دینا ضرور ہے۔
اور جو اس کی حمایت میں فضول حجت کرتے ہیں امر ناحق کے مددگار بنتے ہیں انہیں باز آنا چاہئے ۔ اللہ عزو جل فرماتاہے
وَلَا تَكُن لِّلْخَائِنينَ خَصِيما
خیانت کرنے والوں کا وکیل نہ بن ۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 376