جس شخص کی فجر کی سنتیں رہ جائیں وہ جماعت کے فورا بعد سنت ادا کرے درست ہے یا نہیں؟
:سوال
جس شخص کی جماعت پانے کی وجہ سے فجر کی سنتیں رہ جائیں وہ جماعت کے فورا بعد سنت ادا کرے درست ہے یا نہیں؟
:جواب
سنت فجر کہ تنہا فوت ہوئیں یعنی فرض پڑھ لیے سنتیں رہ گئیں اُن کی قضا کرے تو بعد بلندی آفتاب پیش از نصف النہار شرعی کرے طلوع شمس سے پہلے اُن کی قضا ہمارے ائمہ کرام کے نزدیک ممنوع ونا جائز ہے
لقول رسول الله صلی الله تعالى عليه وسلم لاصلاة بعد الصبح حتى ترتفع الشمس
کیونکہ نبی صل اللہ تعالی علیہ سلم نے فرمایا ہے صبح کے بعد کوئی نماز جائز نہیں یہاں تک کہ سورج بلند ہو جائے۔
( صحیح البخاری، ج 1 ص 83 ، قدیمی کتب خانہ کراچی )

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 366

مزید پڑھیں:کیا مؤذن کی اجازت کے بغیر دوسرے شخص کا اقامت کہنا نا جائز ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  کیا حدیث کے راویوں کے ضعیف ہونے کی وجہ سے حدیث کو موضوع نہیں کہہ سکتے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top