:سوال
ایک شخص کہتا ہے کہ نماز ضحٰی اشراق چاشت کے علاوہ کوئی تیسری نماز ہے، مجھے میرے پیر نے بتایا ہے، اور وہ شخص اس پر کار بند بھی ہے، کیا واقعی ایسا ہے؟
:جواب
نماز ضحٰی وہی نماز چاشت ہے نوافل پڑھنے کا اختیار ہے تمام اوقات غیر مکروہ میں اگر نوافل ہی پڑھے کون منع کرتا ہے مگر شرعی معنی میں اپنی طرف سے جدت نکالنا ضرور شنیع و معیوب ہے ہر شخص جانتا ہے کہ ضحٰی کا ترجمہ چاشت ہی ہے تو وہ اضحٰی نہیں مگر نماز چاشت ۔ اور ان دو کے سواکسی تیسری نماز کا اصلا کسی حدیث سے ثبوت بھی نہیں۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 445