چار رکعت تراویح یا نوافل ایک نیت سے پڑھنے کا طریقہ
:سوال
چار رکعت تراویح یا اور نوافل ایک نیت سے پڑھے قعدہ اولی میں درود شریف و دعا اور تیسری رکعت میں سبختك اللهم پڑھے یا نہیں؟
:جواب
پڑھنا بہتر ہے۔ در مختار میں ہے ” لا يصلى على النبي صلى الله تعالى عنه وسم في القعدة الأولى في الأربع قبل الظهر والجمعة وبعدها لا يستفتح اذا قام إلى الثالثة منها وفي السواقي من ذوات الأربع يصلى على النبي صلى الله تعالى عليه وسلم ويستفتح و يتعوذ ولو نذرا لان كل . شفع صلوة ” ترجمہ: ظہر اور جمعہ کی پہلی چار سنتوں اور بعد کی چار سنتوں کے پہلے قعدہ میں نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ و سلم کی خدمت اقدس میں درود شریف نہ پڑھا جائے اور تیسری رکعت میں ثناہ بھی نہ پڑھی جائے اور باقی چار رکعتوں والی سنتوں اور نفلوں میں درود شریف پڑھا جائے ، تیسری رکعت میں ثناء اور تعوذ بھی پڑھا جائے گا اگر چہ اس نے نوافل کی نذر مانی ہو کیونکہ یہ جوڑا جوڑا نماز ہے۔
(در مختار،ج 1 ،ص 95 ،مطبع مجتبائی ،دہلی ،بھارت )
مگر تر اوسیح خود ہی دو رکعت بہتر ہے یہاں تک کہ اگر چار یا زائد ایک نیت سے پڑھے گا تو بعض ائمہ کے نزد یک دو ہی رکعت کے قائم مقام ہونگی اگر چہ صحیح یہ ہے کہ جتنی پڑھیں شمار ہوں گی جبکہ ہر دورکعت پر قعدہ کرتا رہا ہو۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 443

مزید پڑھیں:بالغ کا نابالغ کی نفلی امامت میں قرآن سننا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  مزار سے چراغ کی غیبی روشنی کا آنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top