: سوال
ایک شخص نے فوت جماعت کے خوف سے سنتیں فجر کی ترک کیں اور جماعت میں شامل ہو گیا اب ووان سنتوں کو فرضوں کے بعد سورج نکلنے سے پیشتر پڑھے یا بعد ؟
:جواب
جبکہ فرض فجر پڑھ چکا تو سنتیں سورج بلند ہونے سے پہلے ہرگز نہ پڑھے، ہمارے ائمہ رحمہم اللہ تعالی عنہم کا اس پر اجماع ہے بلکہ پڑھے تو سورج بلند ہونے کے بعد دو پہر سے پہلے پڑھ لے، نہ اس کے بعد پڑھے نہ اس سے پہلے۔ اور یہ خیال کہ اس میں قصد ا وقت قضا کرانا ہے نا واقعی سے ناشی ( یہ اعتراض جہالت کی وجہ سے پیدا ہوا ہے ) ، یہ سنتیں جب فرضوں سے پہلے نہ پڑھی گئیں خود ہی قضا ہو گئیں، اُن کا وقت یہی تھا کہ فرضوں سے پیشتر پڑھی جائیں ، اب اگر فرضوں کے بعد سورج نکلنے سے پیشتر پڑھے گا جب بھی قضا ہی ہوں گی ادا ہر گز نہ ہوں گیا۔ لیکن طلوع سے پہلے قضا کرنے میں فرض فجر کے بعد نوافل کا پڑھنا ہے اور یہ جائز نہیں، لہذا ہمارے اماموں نے اس سے منع فرمایا اور بعد طلوع وہ حرج نہ رہا لہذا جازت دی۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 424