: سوال
فوت شدگان کو نداء کرنے اور ان سے کوئی حاجت طلب کرنے کے جواز کے بارے میں کچھ اقوال علماء وائمہ بیان فرما دیجئے۔
:جواب
شیخ محقق جذب القلوب میں فرماتے ہیں
قبل لموسى الرضا رضى الله تعالى عنه علمني كلاما اذا زرت واحدا منكم فقال ادن من القبر وكبر الله اربعين مرة ثم قل السلام عليكم يا اهل بيت الرسالة الى مستشفع بكم و مقدمكم امام طلبی وارادتي و مسأتى وحاجتي واشهد الله اني مو من بسركم وعلانيتكم والى ابرأ إلى الله من عدم محمد وال محمد من الجن والانس
” امام موسیٰ رضا رضی اللہ تعالی عنہ سے عرض کی گئی مجھے ایک کلام تعلیم فرمائے کہ اہل . بیت کرام کی زیارت میں عرض کروں؟ فرمایا : قبر سے نزدیک ہو کر چالیس بار تکبیر کہہ پھر عرض کر سلام آپ پر اے اہلبیت رسالت!میں آپ سے شفاعت چاہتا ہوں اور آپ کو اپنی طلب و خواہش و سوال وحاجت کے آگے کرتا ہوں، خدا گواہ ہے مجھے آپ کے باطن کریم و ظاہر طاہر پر سچے دل سے اعتقاد ہے اور میں اللہ کی طرف بری ہوتا ہوں ان سب جن وانس سے جو محمد و آل محمد کے دشمن ہوں صلی اللہ تعالی علی محمد وآل محمد وبارک وسلم آمین
جذب القلوب میں 138 مکتبہ نعمیہ چوک دالگراں ، لاہور )
مزید پڑھیں:کیا قبرستان آنے اور ذکر وغیرہ سے مردے کا جی بہلتا ہے؟
سیدی جمال مکی قدس سرہ کے فتاوی میں ہے
” سئلت عمن يقول في حال الشدائد يارسول الله اويا على او يا شيخ عبد القادر مثلاً هل هو جائز شرعاً ام لا فاجيت نعم الاستغاثة بالأولياء ونداؤهم والتوسل بهم امر مشروع ومرغوب لا ينكره الامكابر او معاند وقد حرم بركة الاولياء الكرام، و سئل شيخ الاسلام الشهاب الرملي الانصارى الشافعي عما يقع من العامة من قولهم عند الشدائد يا شيخ فلان ونحو ذلك من الاستغاثة بالانبياء والمرسلين والصالحين فاجاب بما نصه الاستغاثه بالانبياء والمرسلين والأولياء الصالحين جائزة بعد موتهم ”
ترجمہ: مجھ سے سوال ہوا اس شخص کے بارے میں جو سختیوں کے وقت کہتا ہے یا رسول اللہ ، یاعلی ، یا شیخ عبد القادر مثلاً آیا یہ شرعاً جائز ہے یا نہیں؟ میں نے جواب دیا: ہاں اولیاء سے مدد مانگی اور انہیں پکارنا اور ان کے ساتھ تو سل کرنا امر مشروع وشی ء مرغوب ہے جس کا انکار نہ کرے گا مگر ہٹ دھرم دشمن انصاف، اور بیشک وہ برکت اولیائے کرام سے محروم ہے، شیخ الاسلام شہاب رملی انصاری شافعی سے استفتاء ہوا کہ عام لوگ جو سختیوں کے وقت مثلا یا شیخ فلاں کہہ کر پکارتے ہیں اور انبیاء واولیاء سے فریاد کرتے ہیں اس کا شرح میں کیا حکم ہے؟ امام ممدوح نے فتوی دیا کہ انبیاء و مرسلین واولیاء علماء صالحین سے ان کے وصال شریف کے بعد بھی استعانت و استمد اد جائز ہے۔)
علامہ خیر الدین رملی حنفی استاذ صاحب در مختار رحمہ اللہ تعالی علیہ فتاوی خیر یہ میں فرماتے ہیں قولهم یا شیخ عبدالقادر نداء في الموجب لحرمته “ لوگوں کا کہنا یا شیخ عبد القادر یہ ایک نداء ہے پھر اس کی حرمت کا سبب کیا ہے۔
(فتاوی خیریہ ، ج 2 ص 182 ، دار المعرفة، بیروت)
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 791