بزرگوں کے مزار پر شمع روشن کرنا کیا اسراف میں داخل نہیں؟
:سوال
بزرگوں کے مزار پر شمع روشن کرنا کیا اسراف میں داخل نہیں؟
:جواب
امام حجة الاسلام حمد غزالی قدس سر ه العالی قبیل کتاب آداب النکاح میں فرماتے ہیں۔ امام اجل، عارف اکمل سند الاولیاء
احیاء العلوم الدین، ج 2 ص 20 مطبعة المشهد الحسيني قابر) حضرت سیدنا امام ابوعلی رو دباری رضی ا للہ تعالی عند کہ اجلہ اصحاب سید الطائفہ جنید بغدادی رضیاللہ تعالی عنہ سے ہیں۔ ۳۲۲ ہجری میں وصال شریف ہے۔ امام عارف باللہ استاذ ابولقاسم قشیری قدس سرہ نے رسالہ مبارکہ میں ان کی نسبت فرمایا الظرف المشائخ واعلمهم بالطريقة یعنی مشائخ میں سب سے زیادہ عقلمند اور طریقت کے سب سے بڑے عالم )
وہ حکایت فرماتے ہیں کہ ایک بندہ صالح نے احباب کی دعوت کی اس میں ہزار چراغ روشن کیے، کسی نے کہا آپ نے اسراف کیا، صاحب خانہ نے فرمایا: اندر آئیے جو چراغ میں نے غیر خدا کیلئے روشن کیا ہو وہ گل کر دیجئے ۔ معترض اندر گئے، ہر چند کوشش کی ایک چراغ بھی نہ بجھا سکے، آخر قائل ہو گئے ولله الحمد۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 519

مزید پڑھیں:عام مسلمانوں کی قبروں پر روشنی کرنا کیسا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 02, Fatwa 52

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top