مقابر میں شمعیں روشن کرنا ان کی عبادت کرنے کی طرح نہیں؟
:سوال
کیا بزرگوں کے مقابر میں شمعیں روشن کرنا ان کی عبادت کرنے کی طرح نہیں؟
: جواب
( علامہ عارف باللہ سیدی عبدالغنی بن اسماعیل رحمہ اللہ علیہ حدیقہ ندیہ میں فرماتے ہیں)
تعظيما لروحه المشرقۃ علی تراب جسدہ یعنی ان کی روح کی تعظیم کی جاتی ہے اور لوگوں کو دیکھا جاتا ہے کہ یہ مزار محبوب کا ہے اس سے تبرک و توسل کرو کہ تمھاری دعا مستجاب ( قبول ) ہو۔
( الحدیقۃ الندویۃ ج 2، ص 630 مکتبہ نوریہ رضویہ، فیصل آباد)
مزید پڑھیں:زمین جس میں قبر ہو کو ہبہ کرنے کا مسئلہ
معاذ اللہ!یہ ان کی عبادت نہیں ان کی روح پاک کی تعظیم ہے ہر تعظیم عبادت ہوتو تعظیم انبیاء علیہم اصل ولسلام تو نصوص قطعیہ قرآن عظیم سے فرض ہے۔ اللہ جارک و تعالی ارشاد فرماتا ہے
لتنو منوا بالله ورسوله وتعزروه و تو قروه
ہم نے اپنےرسول کو اس لئے بھیجا کہ اے لوگو! تم اللہ اور رسول پر ایمان لاؤ اور رسول کی تعظیم و تو قیر کروبلکہ قرآن عظیم نے تو ماں باپ کی تعظیم بھی فرض کی اللہ تارک وتعالی ارشاد فرماتا ہے
واخفض لهما جناح الذل من الرحمة )
ترجمہ: اور جھکا وو تم ان ( ماں باپ) کے واسطے نرمی کے باز و رحمت سے۔
کیا معاذ اللہ قرآن عظیم نے انبیاء و والدین کی عبادت کا حکم فرمایا ہے؟

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 495

مزید پڑھیں:مقابر میں شمعیں روشن کرنا کیسا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 845

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top