دو نمازوں کو صورۃ جمع کرنا جسے جمع صوری کہتے ہیں کا کیا حکم ہے؟
:سوال
دو نمازوں کو صورۃ جمع کرنا جسے جمع صوری کہتے ہیں کا کیا حکم ہے؟
:جواب
جمع فعلی جسے جمع صوری بھی کہتے ہیں کہ واقع میں ہر نماز اپنے وقت میں واقع ( ہو) مگر ادا میں مل جائے جیسے ظہر اپنے اخر وقت میں پڑھی کہ اس کے ختم پر وقت عصر ا گیا اب فورا عصر اول وقت( میں) پڑھ لی ہوئی تو دونوں اپنے اپنے وقت اور فعلاو صورۃ مل گئی اسی طرح مغرب میں دیر کی یہاں تک کہ شفق ڈوبنے پر ائی اس وقت پڑھی ادھر فارغ ہوئے کہ شفق ڈوب گئی عشاء کا وقت ہو گیا وہ پڑھ لی ایسا ملانا بعزرمرض وضرورت سفر بلا شبہہ جائز ہے
جواز جمع صوری صرف مرض و سفر پر متصور نہیں بضرورت شدت بارش بھی اجازت ہے مثلا ظہر کے وقت مینہ برستا ہو تو انتظار کر کے اخر وقت حاضر مسجد ہوں جماعت ظہر ادا کریں اور وقت عصر پر تیکن( یقین) ہوتے ہی جماعت عصر کر لیں کہ شاید شدت مطر بارش کی شدت بڑھ جائے اور حضور مسجد( مسجد) میں حاضر ہونے سے مانع آئے مطر شدید میں تنہا گھر پڑھ لینے کی بھی اجازت ہے تو اس صورت میں دونوں نمازوں کے لیے جماعتوں مسجد کی محافظت ہے

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 1ٍ60

مزید پڑھیں:جمع حقیقی یعنی ایک وقت میں دو نمازوں کو جمع کرنا کیسا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  فتاوی رضویہ جلد 19

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top