ظہر و عصر میں امام کے پیچھے مقتدی کو پڑھنا چاہئے یا سکوت؟
:سوال
نماز ظہر و عصر کے وقت امام کے پیچھے مقتدی کو حسب معمول پڑھنا چاہئے یا سکوت واجب ہے؟ اس طرح نماز مغرب و عشاء کے فرضوں کی ادائیگی میں مقتدی کو چاروں رکعتوں میں سکوت لازم ہے یا صرف اول کی دو میں اور آخری دو میں نہیں ؟
: جواب
مطلقاً کسی نماز کی کسی رکعت میں مقتدی کو قرآت اصلاً جائز نہیں، قطعاً خاموش کھڑا رہے، صرف سبحنك اللهم شامل ہوتے وقت ( پہلی رکعت میں ) پڑھے جبکہ امام نے قرآت بجہر شروع نہ کی ہو ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 351

مزید پڑھیں:نماز میں الفاظ کو کھینچ کر پڑھنا سہوا یا عمدا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  امام نماز میں بے ترتیب سورہ پڑھے تو اس پر کیا حکم ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top