:سوال
زیور کی زکوۃ کی ادائیگی میں کس وقت کی قیمت اعتبار ہے، جس وقت زیور بنوایا تھا اس وقت کا یا ادائیگی کے وقت کا؟
: جواب
سونے کے عوض سونا، چاندی کے عوض چاندی زکوۃ میں دی جائے جب تو نرخ (ریٹ) کی کوئی حاجت ہی نہیں، وزن کا چالیسواں حصہ دیا جائے گا ، ہاں اگر سونے کے بدلے چاندی یا چاندی کے بدلے سونا دینا چاہیں تو نرخ کی ضرورت ہوگی ، نرخ نہ بنوانے کے وقت کا معتبر ہو نہ وقت ادا کا، اگر ادا سال تمام کے پہلے یا بعد ہو جس وقت یہ مالک نصاب ہواتھا وہ ماہ عربی و تاریخ عود کریں گے اس پر زکوۃ کا سال تمام ہو گا اس وقت نرخ لیا جائے گا۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 133