وتر کی جماعت ترک کرنا کیسا ہے؟
:سوال
ماہ رمضان میں جماعت وتر میں شرکت نہ کرنا اور ہر روز جماعت موجودہ سے باہر چلا جانا شرعاً جائز ہے یا نہیں ؟ وتر کی جماعت کے تارک کو فاسق و فاجر و غیر ہ کہا جا سکتا ہے یا نہیں ؟ شریعت کا حکم کیا ہے؟
: جواب
جماعت وتر نہ واجب نہ سنت مؤکدہ، اس کے ترک میں کوئی گناہ نہیں بلکہ اس مسئلہ میں اختلاف ہے کہ جماعت افضل ہے یا تنہا وتر ادا کرنا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 484

مزید پڑھیں:کیا وتر کی تیسری رکعت میں سورۃ اخلاص پڑھنا ضروری ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 03, Fatwa 56

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top