تہجد یا نماز فجر کی جماعت پانے کے لئے مسجد میں سونا کیسا؟
:سوال
اگر کوئی شخص تہجد پانے کے لئے یا نماز فجر کی جماعت پانے کے لئے مسجد ہی میں سو جائے تو اس کے لئے حکم ہے؟
:جواب
جو بخیال تہجد یا جماعت صبح مسجد میں سونا چاہے تو اسے کیا مشکل ہے اعتکاف کی نیت کرلے کچھ حرج نہیں، کچھ تکلیف نہیں
ایک عبادت بڑھتی ہے اور سونا بالاتفاق جائز ہوا جاتا ہے۔ ردالمحتار میں ہے واذا اراد ذلك ينبغي ان ينوى الاعتكاف فيدخل فيذكر الله تعالى بقدر ما نوى او يصلى ثم يفعل ما شاء ” ترجمہ: جب ارداہ کرے کھانے پینے کا تو اعتکاف کی نیت کرے، پھر مسجد میں داخل ہو جائے ، پس اللہ تعالیٰ کا ذکر نیت کے مطابق کرے یا نماز پڑھے، پھر وہاں جو چاہے کرے ۔
(رد الحار، ج 2 ص 246 اینچ ایم سعید کہنی، کراچی) (94)

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 94

مزید پڑھیں:مسجد میں کھانا کھانا کیسا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  اگر صحن مسجد محراب کے وسط میں نہ ہو تو امام کس جگہ کھڑا ہو؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top