تعزیہ اور سماع میں مزامیر بجوانے والے کی امامت کا حکم
: سوال
عمر و تعزیہ کی نہایت عزت کرتا ہے، اور حضرت سید الشہد احسین رضی اللہ تعالی عنہ و حضرت علی کرم اللہ تعا لی و جہہ کی مجلس میلاد منعقد کرتا ہے اور اس میں یا حسین سلام علیک، یاذ کی سلام علیک یا علی سلام علیک و غیرہ بحالت قیام پڑھواتا ہے اور مجلس سماع میں ہر قسم کے مزامیر بجواتا ہے اور نماز پنجگانہ و جمعہ کے لئے مسجد میں نہیں آتا صرف عیدین کی امامت کرتا ہے اور باجوں کے ساتھ آتا ہے، مقتدی اس سے بسبب ان افعال کے سخت نفرت رکھتے ہیں تو عمرو قابل امامت ہے یا نہیں؟
: جواب
مزا میر حرام ہیں، صحیح بخاری شریف کی حدیث میں ہے ” يستحلون الخمر والخنزير والمعازف ” ترجمه و ہ لوگ شراب، خنزیر اور مزامیر کو حلال جائیں گے۔
(صحیح البخاری ،ج 2، ص 837 ،قدیمی کتب خانہ، کراچی )
تو مجلس مزامیر منعقد کرنا فسق، اور نماز عید کو ان شیطانی باجوں کے ساتھ آنا فسق اور جماعت کے لئے بلا عذر شرعی حاضر نہ ہوا کر نا فسق اور جمعہ میں بلا مجبوری نہ آنا سخت تر فسق اور تعزیہ کی تعظیم بدعت ، عمر و ہرگز قابل امامت نہیں ۔ حضرت سید الشہداء اور حضرت مولی مشکل کشا رضی اللہ تعالی عنہا کی مجلس ذکر شریف منعقد کرنا اور یا علی سلام علیک و یاذکی سلام علیک کہنا کچھ حرج نہیں رکھتا جبکہ منکرات شرعیہ سے خالی ہو۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 608

مزید پڑھیں:جماعت میں دوسرا مقتدی آگیا تو امام وہیں رہے یا آگے چلا جائے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  بد مذہب کی اقتداء میں نماز کا حکم؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top