سود خور کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟
:سوال
سود خور کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟ اور اسے امام مقرر کرنا چاہئے یا نہیں؟
:جواب
سود خور فاسق ہے اور فاسق کے پیچھے نماز ناقص و مکر وہ اگر پڑھ لی تو پھیری جائے اگر چہ مدت گزر چکی ہو، دلہذا اسے ہرگز امام نہ کیا جائے جہاں امامت کرتا ہو بشرط قدرت معزول کر کے امام متقی صحیح العقیدہ صحیح القرآة مقرر کریں ، اگر قدرت نہ پائیں تو جمعہ کے لئے دوسری مسجد میں جائیں ، یونہی پنجگا نہ میں خواہ اپنی دوسری جماعت یہیں کر لیں ۔ صغیری میں يكره تقديم الفاسق كراهة تحريم ” ترجمہ: فاسق کو امامت کے لئے آگے کرنا مکروہ تحریمی ہے۔
(صغیری شرح منیة المصلی ص 262 مطبع مجتبائی ، وہلی )

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 390

مزید پڑھیں:جو شخص رشوت لیتا ہے اسکے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  کیا وتر کی تیسری رکعت میں سورۃ اخلاص پڑھنا ضروری ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top