صحیح العقیدہ عالم کی جگہ جاہل کو امام بنانے والے کا شرعی حکم
:سوال
اگر امامت علماء کا حق ہے تو جولوگ سنی صحیح العقیدہ قابل امامت عالم کی جگہ کسی جاہل کو امام بنانے کی کوشش کریں ان کا شرعاً کیا حکم ہے؟
: جواب
بیشک جو عالم دین کے مقابل جاہلوں کو امام بنانے میں کوشش کرے وہ شریعت مطہرہ کا مخالف اور اللہ و رسول اور مسلمانوں سب کا خائن ہے۔ حضور پر نو رسید عالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایا من استعمل رجلا من عصابة وفيهم من هو ارضي الله عنه فقد خان الله ورسوله والمؤمنين ” ترجمہ: جو کسی جماعت سے ایک شخص کو کام مقرر کرے اور اُن میں وہ موجود ہو جو اللہ عز و جل کو اس سے زیادہ پسندیدہ ہے بیشک اس نے اللہ ورسول ( عز وجل وصلی اللہ تعالی علیہ وسلم) اور مسلمانوں سب کے ساتھ خیانت کی۔
المستدرک علی الصحیحسین ، ج 4، ص 92، دارالفکر، بیروت ) (ص 515))

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 515

مزید پڑھیں:کیا کچہری میں مقدمہ ہارنے سے کوئی جھوٹا ثابت ہو جائے گا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  مسجد کے حجرہ میں اکیلے نماز ادا کرنا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top