:سوال
روزوں کا فدیہ کس کو دے سکتے ہیں؟
:جواب
مصرف اس کا مثل مصرف صدقہ فطر و کفارہ یمین و سائر کفارات و صدقات واجبہ ہے بلکہ کسی ہاشمی مثلا شیخ علوی یا عباسی کو بھی نہیں دے سکتے غنی یا غنی مرد کے نابالغ فقیر بچے کو نہیں دے سکتے کا فر کو نہیں دے سکتے ، جو صاحب فدیہ کی اولاد میں ہے جیسے بیٹا بیٹی، پوتا پوتی ، نواسا نواسی، یا صاحب فدیہ جس کی اولاد میں جیسے ماں باپ، دادا دادی، نانا نانی ، انہیں نہیں دے سکتے ، اور اقربا مثلاً بہن بھائی ، چچا، ماموں خالہ، پھوپھی، بھتیجا بھتیجی ، بھانجا، بھانجی ، ان کو دے سکتے ہیں جبکہ اور موانع نہ ہوں، یونہی نوکروں کو جبکہ اجرت میں محسوب نہ کریں ۔ صدقات واجبہ زوجین کو بھی نہیں دے سکتے۔
اقول : فدیہ نماز و روزه جب بعد مرگ دیا جائے تو مقتضائے نظر فقہی یہ ہے کہ زوجہ کافدیہ شوہر فقیر کوفورا اور شوہر کا زوجہ فقیرہ کو بعد عدت گزرنے کے دینا جائز ہو کہ اب زوجیت نہ رہی اور شوہر زوجہ کے مرتے ہی اجنبی ہو جاتا ہے لہذا اسے مس جائز نہیں۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 528