قرآت کے دوران کچھ لفظ چھوٹ جائیں تو نماز کا حکم
:سوال
اگر امام نماز پڑھاتا ہو اور وہ کسی سورت میں درمیان کے دو ایک لفظ چھوڑ گیا ہوتو وہ نماز صیح ہو گی یا نہیں؟
: جواب
اگر ان کے ترک سے معنی نہ بگڑے تو صحیح ہوگی ورنہ نہیں، پھر اگر یہ سورۃ فاتحہ ہے تو اس میں مطلقاً کسی لفظ کے ترک سے سجدہ سہو واجب ہوگا جبکہ سہواً ہو اور نہ اعادہ۔ اور اور کسی سورت سے اگر لفظ یا الفاظ متروک ہوئے اور معنی فاسد نہ ہوئے اور تین آیت کی قدر پڑھ لیا گیا تو اس چھوٹ جانے میں کچھ حرج نہیں ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 355

مزید پڑھیں:ظہر و عصر میں امام کے پیچھے مقتدی کو پڑھنا چاہئے یا سکوت؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  مسجد میں پانچ وقت آذان دینے کی کیا اہمیت ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top