جمعہ الوداع میں قضاۓ عمری کرنا کیسا؟
:سوال
رمضان المبارک کے آخری جمعہ میں عوام الناس امام کی اقتداء میں پانچ وقتی نماز قضا عمری پڑھتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ اس سے تمام عمر کی قضا نمازیں ادا ہو گئیں، یہ درست ہے یا ممنوع ؟
:جواب
فوت شدہ نمازوں کے کفارہ کے طور پر یہ جو طریقہ ( قضائے عمری) ایجاد کر لیا گیا ہے یہ بدترین بدعت ہے اس بارے میں جو روایت ہے وہ موضوع ( گھڑی ہوئی ) ہے یہ عمل سخت ممنوع ہے ، ایسی نیت و اعتقاد باطل و مردود، اس جہالت قبیحہ اور واضح گمراہی کے بطلان پر تمام مسلمانوں کا اتفاق ہے، حضور پرنورسید المرسلین صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ارشاد گرامی ہے ((من نسى صلوة فليصلها إذا ذكرها لا كفارة لها الا ذلك) ترجمہ: جو شخص نماز بھول گیا تو جب اسے یاد آئے اسے ادا کر لے، اس کا کفارہ سوائے اس کی ادائیگی کے کچھ نہیں۔
(صحیح البخاری ، ج 1 میں 84 ، قدیمی کتب خانہ، کراچی) (ص 155)

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 155

مزید پڑھیں:جمعہ کی پہلی سنتوں کی قضاء کا حکم
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  نماز عیدین کے بعد دُعا مانگنا کہاں سے ثابت ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top