قرضدار کا بھیک مانگنا شرعا کیسا؟
:سوال
زید مالدار ہے چھ سات ہزار روپے یا کچھ کم و بیش کی زمین رکھتا ہے اور اس پر پانچ چھ سوروپیہ قرض ہے، آیا وہ زمین بیچ کر قرض ادا کرے یا بھیک مانگ کر ، شرعا اس کو اس غرض سے بھیک مانگنا جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
اگر اس کا ذریعہ رزق اس زمین کے سوا کچھ نہیں ، نہ وہ کسی کسب پر قادر ہے نہ اس زمین کا کوئی حصہ جدا کر کے باقی لائق کفایت بچے یا کوئی حصہ لینے پر راضی نہ ہو، غرض یہ کہ سوائے سوال جمیع اسباب بند ہوں تو محکم ضرورت بقدر ضرورت سوال حلال اور نہ حرام ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر10، صفحہ نمبر 304

مزید پڑھیں:پیشہ ور گداگری کرنے کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  جمعہ کا وقت کب تک رہتا ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top