:سوال
قبر پانی ڈالنا کیسا ہے؟ اور کیا اس کے لئے کوئی دن مخصوص ہے؟ ا اور کیا اس لئے
:جواب
بعد دفن قبر پر پانی چھڑ کنا مسنون ہے، اگر مرور زمان (زمانے کے گزرنے) سے اس کی خاک منتشر ہوگئی ہو ورنی ڈالی گئی یا منتشر ہو جانے کا احتمال ہو تو اب بھی پانی ڈالا جائے کہ نشانی باقی رہے اور قبر کی تو ہین نہ ہونے پائے ، اس کے لئے کوئی دن متعین نہیں ہوسکتا ہے جب حاجت ہو اور بے حاجت پانی کا ڈالناضائع کرنا ہےاور پانی ضائع کرنا جائز نہیں، اور عاشورہ کی تخصیص محض بے اصل و بے معنی ہے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 373