قبر پر اذان دینے پر منکرین کا اعتراض
:سوال
منکرین یہ اعتراض کرتے ہیں کہ اذان تو نماز کے لئے ہوتی ہے۔
:جواب
  جہال منکرین یہاں اعتراض کرتے ہیں کہ اذان تو اعلام نماز کے لئے ہے یہاں کون سی نماز ہوگی جس کے لئے اذان کہی جاتی ہے مگر یہ ان کی جہالت انہیں کو زیب دیتی ہے وہ نہیں جانتے کہ اذان میں کیا کیا اغراض و منافع ہیں اور شرع مطہر نے نماز کے سوا کن کن مواضع اذان مستحب فرمائی ہے ازاںگوش مغموم ( غمزدہ کے کان ) میں اور دفع وحشت کو کہنا تو یہیں گزرا اور بچے کے کان میں اذان دینا سناہی ہو گا ان کے سوا اور بہت مواقع ہیں جن کی تفصیل ہم نے اپنے رسالہ نسیم الصبا میں ذکر کی۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 676

مزید پڑھیں:کیا قبر پر اذان دینے والا فائدوں کی نیت کر سکتا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  نابینا حافظ و قاری کو امام بنانا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top