:سوال
نماز میں یا غیر نماز میں قرآن کو ترتیب سے پڑھنے کا حکم ہے؟
:جواب
نماز ہو یا تلاوت بطریق معہور ( خارج نماز معروف طریقہ سے ) ہو دونوں میں لحاظ تر تیب واجب ہے اگر عکس کرے گا گنہگار ہوگا ۔ سیدنا حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایسا شخص خوف نہیں کرتا کہ اللہ عزو جل اس کادل الٹ دے۔
ہاں اگر خارج نماز ہے کہ ایک سورت پڑھ لی پھر خیال آیا کہ دوسری سورت پڑھوں وہ پڑھ لی اور اس سے اوپر کی تھی تو اس میں حرج نہیں یا مثلاً حدیث میں شب کے وقت چار سورتیں پڑھنے کا ارشاد ہوا ہے
سورہ دخان شریف پڑھنے کا ارشاد ہوا ہے جو اسے رات میں پڑھے گا صبح اس حالت میں اٹھے گا کہ ستر ہزار فرشتےاس کے لئے استغفار کرتے ہوں گے۔
سود واقعہ شریف کہ جوا سے رات پڑھے گا محتاجی اس کے پاس نہ آئے گی۔
سورہ تبارک الذی شریف کہ جو اسے ہر رات پڑھے گا عذاب قبر سے محفوظ رہے گا۔
ان سورتوں کی ترتیب یہی ہے مگر اس غرض کے لئے پڑھنے والا چار سورتیں میں متفرق پڑھنا چاہتا ہے کہ ہر ایک مستقل جداعمل ہے اسے اختیار ہے کہ جس کو چاہے پہلے پڑھے سے چاہے پیچھے پڑھے۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 239