نماز کی تیسری یا چوتھی رکعت میں جہری قرآت کا حکم
:سوال
اگر امام یا منفرد تیسری یا چوتھی رکعت میں کچھ قرآت جہرسے پڑھ جائے تو سجدہ سہو واجب ہوگا یا نہیں ؟
:جواب
 اگر امام ان رکعتوں میں جن میں آہستہ پڑھنا واجب ہے جیسے ظہر و عصر کی سب رکعات اور عشاء کی پچھلی دو اور مغرب کی تیسری اتنا قرآن عظیم جس سے فرض قرآت ادا ہو سکے اور وہ ہمارے امام اعظم رضی اللہ تعالی عنہ کے مذہب میں ایک آیت ہے، بھول کر بآواز پڑھ جائیگا تو بالا شبہ سجدہ سہو واجب ہوگا۔
 اگر بلا عذر شرعی سجدہ نہ کیا یا اس قدر قصدباواز پڑھا تو نماز کا پھیرنا واجب ہے، اور اگر اس مقدار سے کم مثلا ایک آدھ کلمہ باآواز بلند نکل جائے تو مذہب راجح میں کچھ حرج نہیں۔  یہ حکم امام کا ہے اور منفرد کے لئے بھی زیادہ احتیاط اسی میں ہے کہ اس فعل سے عمداً بچے اور سہواً واقع ہو تو سجدہ کرلے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 251

مزید پڑھیں:نماز میں غلط قرآت کرنے والے کو امام بنانا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  فصیل حوض خارج مسجد ہے یا داخل مسجد ؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top