:سوال
ایک شخص انتہائی سہو ونسیان کی وجہ سے کوئی بات ٹھکانے سے یاد نہیں رکھتا ہے یہاں تک کہ نماز کے لئے جب وضو کرتا ہے تو ایک ایک اعضاء کو دس دس مرتبہ دھوتا ہے اور پھر بھی اس کو خیال ہوتا ہے کہ دو ہی مرتبہ یا ایک مرتبہ دھویا ہے نماز کے لئے کھڑا ہوا تو تکبیر تحریمہ پانچ پانچ مرتبہ کی چار رکعت پڑھیں دو رکعت خیال کیں علی ھذا القیاس تسبیح رکوع وسجود میں غرضیکہ دنیوی کاموں میں بھی مثلا کوئی چیز کہیں رکھ دی یا کسی کو دے دی پھر خیال جو کیا اس کے خلاف ہوا، ایسی حالت میں اس شخص نے ایک آدمی اس کے ارکان و تسبیح ورکعت وغیرہ شمار کرنے کے لئے مقر رکیا تا کہ وہ گن کر بتا دے آیا یہ جائز ہے یا نہیں؟
:جواب
آدمی مقرر کرنا جائز نہیں۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 215