:سوال
نماز جنازہ میں شریک ہونے کی فضیلت کیا ہے؟
:جواب
جنازے پر تکثیر جماعت شرعاً بہت محبوب کہ اس میں میت کی اعانت جسیم ( بہت بڑی مدد ) اور اس کیلئے عفو سیئات ( گناہوں کی معافی ) ورفع درجات کی امید عظیم ہے لہذا شریعت مطہرہ نے صرف فرضیت کفایہ پر اکتفا نہ فرمایا بلکہ نماز جنازہ میں نمازیوں کیلئے عظیم و اعظم افضال الہیہ کے وعدے دیے کہ لوگ اگر نفع میت کے خیال سے جمع نہ ہوں گے اپنے فائدے کیلئے دوڑیں گے، رسول للہ صلی للہ علیہ و سلم فرماتے ہیں جو کسی جنازہ کے ساتھ رہے یہاں تک کہ دفن ہو چکے اس کے لئے تین قیراط اجر لکھا جائے ، ہر قیراط کوہ احد سے بڑا
(مجمع الزوائد، ج 3، ص 20، دار الکتاب، بیروت)
ابن ماجہ امیر المومنین علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ سے راوی جو کسی میت کو نہلائے ، کفن پہنائے ، خوشبو لگائے ، جنازہ اٹھائے ۔ نماز پڑھے اور جو ناقص بات نظر آئے اسے چھپائے وہ اپنے گنا ہوں سے ایسا پاک ہو جائے جیسا جس دن ماں کے پیٹ سے پیدا ہوا تھا ۔
( سنن ابن ماجه ص 106 ، ایچ ایم سعید کمپنی، کراچی)
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر9، صفحہ نمبر 310