متولی کا امام صاحب کو امامت سے ہٹانا کیسا؟
: سوال
ایک مسجد میں متولی نے امام صاحب کو ہٹادیا تو ایک مقتدی نے متولی صاحب سے پوچھا کہ سابق پیش امام کس قصور پر علیحدہ کئے گئے تو متولی نے بہت غصہ کے ساتھ جواب دیا کہ ہماری مسجد ہے ہم جو چاہیں سوکر یں مقتدی پو چھ نہیں سکتے ؟
:جواب
متولی کا کہنا کہ مسجد ہماری ہے ہم جو چاہیں کریں محض باطل ہے، مسجد میں اللہ جل کی ہیں تو (ان المساجد لِلَّهِ فَلَا تَدْعُوا مَعَ اللهِ أَحَدًا ) ترجمہ : یقینا مسجد میں اللہ تعالی کی ہیں تو اللہ کے ساتھ کسی کی بندگی نہ کرو۔ اُس میں وہی کیا جائے گا جو بحکم شرع ہے اور اس کا یہ زعم باطل ہے کہ مقتدی پو چھ نہیں سکتے بلکہ امام ومؤ ذن مقرر کرنے میں متولی کا اختیار نہیں جبکہ خود بانی مسجد اس کے اقارب میں نہ ہو ا مام و مؤذن کے نصب میں پہلا اختیار بانی پھر اس کی اولاد واقارب کا ہے اور دوسرا اختیار مقتدیوں کا ہے یہ بھی جبکہ جس کو بانی مقرر کرنا چاہتا ہے اور جسے مقتدی چاہتے ہیں دونوں یکساں ہوں، اور اگر جسے یہ (مقتدی) چاہتے ہیں وہی شرعاً اولی ہے تو انھیں کا اختیار مانا جائے گا متولی اس بارے میں کوئی چیز نہیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 615

مزید پڑھیں:عاق شدہ شاگرد کے پیچھے نماز کا حکم
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 02, Fatwa 40

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top