خطاب یافتہ مسلمان کے خطبہ و نماز کو حرام کہنا کیسا؟
:سوال
ایک شہر میں دو خطاب یافتہ مسلمان ہیں ، خلافت کمیٹی بھی قائم ہے، اس کمیٹی نے ایک خطاب یافتہ کی جانبداری اختیار کر رکھی ہے اس کو خطاب وغیرہ چھوڑنے پر مجبور نہیں کرتی اور اس کی تولیت میں جو مسجد ہے اور اس میں اسی خطاب یافتہ کی جانب سے امام مقر ر ہے، اس کا خطبہ سنتا اور اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز قرار دیا ہے اور دوسرے خطاب یافتہ کا خطبہ سننا اور اس کے مقرر کردہ امام کے پیچھے نماز پڑھنانا جائز قرار دیا ہے، کیا کمیٹی کا یہ فعل درست ہے؟
:جواب
یہ تفرقہ محض جہالت اور افتراء برشریعت ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 468

مزید پڑھیں:قاضی کے مقرر کردہ شخص کا امامت کروانا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  دوران خطبہ کسی مسلمان قاضی (حج) کی مدح و ثناء کرنا کیسا ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top